حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے شہادت کی کہانی:
ایک دن کی بات ہے، کربلا نامی جگہ میں ایک جلوس نکل رہا
تھا۔ اس جلوس کا مقصد حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی حمایت کرنا اور ان کے حقوق کی
پیروی کرنا تھا۔ امام حسین رضی اللہ عنہ نے حق اور انصاف کی بات کی تھی، اور وہ
ظالمی کے خلاف کھڑے ہو کر حق کی تلاش کرنے کے لئے اپنے عزیزوں کے ساتھ جلوس کو
روانہ کر گئے تھے۔
جلوس کے دوران، امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے چھوٹے
ساتھیوں کو یزیدی لشکر نے گھیر لیا۔ یزیدی فوجیوں نے اپنے تاکتوں پر سوار ہوکر
حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کو گھیر لیا اور ان سے جنگ کی دھمکی
دی۔
امام حسین رضی اللہ عنہ نے ان کے دشمنوں کے سامنے بہادری
سے کھڑے ہو کر بتایا کہ وہ دفاع کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف حق
اور انصاف کی خاطر جنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کو بھی حمایت کرنے کی
تلقین کی اور ان سب کے دل میں جذبہ اور حوصلہ بھر دیا۔
لڑائی کے دن، امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں
نے بھی توتیلے پانی کے عدید اور آگ پر جنگ کی۔ انہوں نے اپنی زندگیوں کو قربانی کر
دیا تاکہ حق اور انصاف کے لئے لڑ سکیں۔ لڑائی کی پڑتال میں امام حسین رضی اللہ عنہ
کے ساتھیوں کو ایک ایک کرکے شہید کر دیا گیا۔
آخر میں، امام حسین رضی اللہ عنہ کو بھی زخمی کیا گیا
اور ان کو پانی کے عدید میں بھیجا گیا۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کے دل میں صبر اور
استقامت کی روشنی چمک رہی تھی۔ انہوں نے اپنی موت کو قبول کر لیا اور اپنی آخری
نماز ادا کر کے اللہ کے حضور اپنی روح کو فدائی کر دیا۔
امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی اور شہادت نے
مسلمانوں کے دلوں میں ایک بہت بڑی محبت اور احترام پیدا کیا۔ ان کے بڑھتے ہوئے عزم
اور حق کے لئے لڑنے کی خواہش نے مسلمانوں کو انسانیت کے بلبلے بنا دیا اور ان کے
دلوں میں امید کی روشنی پیدا کی۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کی یاد اور ان کی قربانی
کو یاد کرتے ہوئے مسلمانوں کو ہمیشہ حق اور انصاف کی پیروی کرنے کی اہمیت سمجھنی
چاہئے۔