زندگی کی
سفر میں ہمیشہ خوش رہنے کیلئے، دل کو سادگی سے بھر دیں۔
خوابوں کو
پناہ نہ دو، وہ خود اپنی راہ تلاش کر لیتے ہیں۔
بدلتے وقت
کے ساتھ، زندگی بھی ہمیشہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔
محبت کی
بہار میں خوشبو کا احترام کرو، کیونکہ وقت گزر جائے تو یادیں رہ جاتی ہیں۔
اپنے
خوابوں کو پھولوں کی طرح کھلا چھوڑ دو، وہ خودبخود تمہارے پاؤں میں خود بخود آئیں
گے۔
خوشی اور
آسانیاں بارش کی طرح آئیں گی، لیکن انتظار کے بعد۔
زندگی ایک
کھلی کتاب ہے، اسے لائبریری میں نہیں رکھنا چاہئے۔
زندگی کے
ہر لمحے کو خوشی سے گزارو، کیونکہ وہ واپس نہیں آتا۔
اپنے اندر
چھپی ہوئی خوبصورتی کو بیرون لاؤ، کیونکہ تم ایک شاندار فرشتہ ہو۔
زندگی میں
ہر رنگ کو جوڑ کر ایک خوبصورت تصویر بناؤ، کیونکہ ان مختلف رنگوں میں بھی خوبصورتی
ہے۔
دنیا کی
خوبصورتی کو دیکھو، اور اپنی زندگی کو محبت سے بھر دو۔
اپنے
خوابوں کو جنم دو، اور ان کے پیچھے بھاگو۔
کامیابی
کے راستے پر ہمیشہ محنت کرنا، اور ناکامی کے بعد بھی ہمیشہ ہمت نہ ہارنا۔
زندگی میں
بہت سی راہیں ہوتی ہیں، ہمیشہ دل کی سنو اور اپنے دل کے راستے پر چلو۔
اپنی تمام
خوبیوں کو ایک پھول کی طرح کھلا چھوڑ دو، جو دنیا کو خوشی دے۔
زندگی میں
سب لوگ رشتہ دار یا دوست بن کر نہیں آتے کچھ لوگ سبق بن کر بھی آتے ہیں
یہ محبت
کے حادثے اکثر دلوں کو توڑ دیتے ہیں تم منزل کی بات کرتے ہو لوگ راہوں میں چھوڑ دیتے
ہیں
مجھے صبر
کرنے کی دیر ہے تم اپنا مقام کھو دو گے
کچھ دل کی
مجبوریاں تھیں کچھ قسمت کے مارے تھے ساتھ وہ بھی چھوڑ گئے جو جان سے پیارے تھے
گزار دیتا
ہو ہر موسم مسکراتے ہوے ایسا بھی نہیں کے بارشوں میں تو یاد آیا نہیں
اب نہیں
رہا انتظار کسی کا جو ہوں خود کہ لیے ہوں
میں کسی
اور کی توجہ ہوں آنکھ بھر کے نہ دیکھا کرے کوئی
علاقہ غیر
کو سیراب کر رہی تھی وہ نہر رسیلے ہونٹ کہیں اور خشک ہو رہے تھے
ہم تو
وہاں بھی خاموش رہے جہاں لوگوں کے لہجے ان کے منہ پہ مارنے تھے
قیامت خیز
ہیں آنکھیں تمہاری تم آخر خواب کس کے دیکھتی ہو
ہم تو
وہاں بھی خاموش رہے جہاں لوگوں کے لہجے ان کے منہ پہ مارنے تھے
کتنا عجیب
ہے ان کا انداز محبت روز رلا کے کہتے ہے …اپنا خیال رکھنا
تیری حسرت
میرے دل میں یوں بس گئی ہے جیسے اک آندھے کو حسرت آنکھوں کی
یہ بھی
رسم دنیا ہے دل بھر جانا بدل جانا اور پھر بچھڑ جانا
ساری خوشیاں
ملا کے دیکھی ہیں تیرے جانے کا غم زیادہ ہے
پھر کہی
بھی پناہ نہیں ملتی محبت جب بے پناہ ہوجائے
دینا کے
بھی عجیب نرالے ہیں بے وفائی کرو تو روتے ہیں وفا کرو تا رولاتے ہیں
میری وفا
فریب تھی میری وفا پے خاک ڈال تجھ سا کوئی باوفا تجھ کو ملے خداکرے